یہ بات جوزپ بورل نے پیر کے روز ایرانی وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان کے ساتھ ایک ٹیلی فونگ رابطے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
دونوں فریقین نے یورپ کے ساتھ ایران کے تعلقات، 2015 کے جوہری معاہدے کے ساتھ ساتھ یوکرین کی جنگ سمیت دیگر معاملات پر تبادلہ خیال کیا۔
امیرعبداللہیان نے یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ سے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران ہمیشہ تعمیری اقدامات کا خیرمقدم کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ باہمی احترام پر مبنی مذاکرات یورپ اور ایران کے درمیان تعلقات کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے ایک اہم قدم ہے، ہمارا ملک ہمیشہ تعمیری اقدامات کا خیرمقدم کرتا ہے۔
بورل نے کہا کہ جوہری معاہدہ یورپی یونین کے لیے اہم ہے، اور یہ کہ تمام فریقین کے معاہدے پر واپس آنے کے لیے کوششیں جاری رکھے گا۔
انہوں نے جوہری معاہدے کو بحال کرنے کی کوششوں کا حوالہ دیا جو 2018 کے معاہدے سے امریکی انخلاء کے بعد انتشار کا شکار ہو گئی تھی۔
بورل نے بھی ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے مغربی ایشیا میں استحکام کو بڑھانے کے لیے ایک اہم قدم قرار دیا۔
امیرعبداللہیان اور بورل نے ایران میں دہشت گردی کے سرغنہ کی حالیہ پھانسی پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے ہفتہ کے روز حبیب فرج اللہ چعب کی پھانسی پر یورپی ممالک کے موقف پر تنقید کی، جو 2018 میں جنوب مغربی ایران کے شہر اہواز میں ہونے والے خونریز حملے کے ذمہ دار تھے۔
امیرعبداللہیان نے کہا کہ بعض یورپی حکام دہشت گردی کے خلاف عزم ظاہر کرنے کے بجائے مداخلت پسندانہ موقف اپناتے ہوئے دہشت گردی کی حوصلہ افزائی میں مدد کرتے ہیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ